رہے گا حشر تک باقی یہ خرمت محمدؐکا (نیاز ہمدم)

رہے گا حشر تک باقی یہ خرمن محمدؐکا 
خزاں کی دسترس سے دور ہے گلشن محمد کا 

خدا توفیق دے ہم کو کہ اپنی زندگانی میں 
کسی دن دیکھ لیں جاکر کبھی مسکن محمدؐ کا 

اگر مطلوب ہے تجھ کو بھلائی دین و دنیا کی 
خدا کی بندگی کر اور تابع بن محمدؐ کا 

تسرتی ہیں نگاہیں رات دن دیدار کی خاطر
دکھادے خواب میں یارب رُخ روشن محمدؐ کا 

کوئی اہل نظر کو  ایک نقطہ یہ بھی سمجھا دے 
جو ہے منکر خدا کا ہے وہی دشمن محمدؐ کا 

مکیں چھوٹے مکاں چھوٹے زمیں چھوٹے زماں چھوٹے 
نہ چھوٹے ہاتھ سے ہمدمؔ کبھی دامن  محمدؐ کا

(نیاز ہمدمؔ)

0 comments:

Post a Comment